والاشهر الحج: شوال،و ذو القعده،وعشرون من ذو الحجة(قاضيخان:١٧٣/٣-مكتبه زكريا ديوبند)
ايام الحج ما لابد منه خمسة يوم عرفة وايام النحر والتشريق(مجمع الانهر:٣٩٠/١ كتاب الحج)
واما وقته فاشهر معلومات والاشهر المعلومات شوال زوالقده وعشر الحجة(الہندیہ -/١٨٨/٣--كتاب المناسك)
سوال:-اگر کوئی شخص حج کے لیے روپے جمع کر رکھے ہو اور حج کے وقت انے سے پہلے وہ روپے ختم ہو جائے یا ہلاک ہو جائے تو ایسی صورت میں شرعا کیا حکم ہے؟
جواب:-اگر کوئی حج کے لیے روپے جمع کرے اور حج کے وقت کے انے سے پہلے ہی روپی ختم یا ہلاک ہو جائے تو ایسی صورت میں دیکھا جائے گا کہ اگر اس پر حج فرض ہوا ہے تو استطاعت ختم ہونے کے بعد اس کے ذمے سے حج کی فرضیت شرعا ساقط نہیں ہوگا اور اس کے لیے ضروری ہے کہ پوری زندگی حج کی فرضیت کو ادا کرنے کی کوشش کریں پھر اگر ادا نہ ہو پائے تو مرتے وقت حج کرنے کی وصیت کر کے جائیں۔فقط واللہ اعلم
وكذلك لو لم يحج حتى افتقر تقرر وجوبه دينا في ذمنه بالاتفاق ولا يسقط عنه بالفقر (الهنديه: ٢١٨/١ كتاب المناسك زكريا ديوبند)
ولا يسقط الحج وصدقة الفطر بهلاك المال لوجوبهما يفدرة ممكنة وهي القدره على الزاد والراحلة وملك النصاب(شامي: ٥٢٢/٩-٥٢٣)
فلو لم يحج حتى مات وعليه الايصاءبه وكذلك لو لم يحج حتى افتقر واجوبه دينا في ذمته ولا يسقط عنه بالفقر (غنية المناسك:٣٣ اداره القران)
سوال:- احرام کیا ہے اور اس کو باندھنے کا طریقہ کیا ہے؟
جواب:-احرام کے لغوی معنی ہے حرام کرنا، کیونکہ احرام کی حالت میں بعض حلال کام بھی حرام ہو جاتے ہیں اصطلاح میں حد یا عمرہ کی نیت سے مکہ شہر میں مقام میقات سے پہلے صرف دو چادروں سے جسم کو ڈھانپ لینے کو احرام کہتے ہیں،اور احرام باندھنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے ناخن تراش بغل اور ناف کے نیچے کے بال صاف کر لیں بلکہ پیچھے کے بال بھی صاف کر لیں مسواک کرے،خوب اچھی طرح مل کر غسل کر لے جس اور احرام کے چادروں پر خوشبو لگائے پھر مرد سلا ہوا کپڑا اتار کر بغیر سلائی ہوئی ایک چادر بند ناف کے اوپر سے باندھے اور ایک چادر کندھوں سے ووٹ لیں سر ننگا رکھے اور دونوں بازوں ڈھانپ لے خواتین اپنے کپڑوں میں ہی احرام کی نیت کرے البتہ خواتین ایک چادر اپنے ہاتھ سے سر کے اوپر تھوڑا اگے رکھیں اور چہرے میں نہ لگے تاکہ پردہ کی طرح کام کرے،اور احرام کی کپڑوں میں گاڑی خوشبو نہ لگائے جس سے اس کا اثر بعد تک باقی رہے۔فقط واللہ اعلم
الاحرام شرعا: الدخول في حرمات مقصوصه أي التنرامها غير انه لا يلتحق الشرعا الا بالنيه مع الذكر والمراد بالذكر التلبية ونحوها (شامي: ٤٨٥/٣, مكتبة زكريا ديوبند)
وهو لغة مصدر احرم اذا ادخل في حرمة ورجل حرام اي: محرما كذا في الصحاح وشرعا : الدخول في حرمة مقصوصة اي الآخر (حاشيه ابن عابدين: ٥٥٥/٣ مكتب اشرفيه ديوبند)
واما الثوب فلا يجوز ان يتطيب بما تبقي عينه بعد الحرام الأخ والاولى ان لا تطيب ثوبه (غن ية المناسك :٧٠)
سوال:-حج کی کتنی قسمیں ہیں ہر ایک کی صورت اور حکم تحریر کریں؟
جواب:-حج کی تین قسمیں ہیں۔ (1)حج افراد:-اس نے میقات سے صرف حج کا احرام باندھا جاتا ہے اور ارکان حج کی ادائیگی کے بعد ہی احرام کھولتا ہے اور حج کے بعد عمرہ کرنے سے افراد پر کوئی اثر نہیں پڑتا،(2). حج تمتع:-اس میں آفاقی شخص اشہر حج میں اپنی میقات سے صرف عمرہ کا احرام باندھا کرتے ہیں اور عمرہ کر کے احرام کھول دیتا ہے پھر حج کا احرام الگ سے بلند کر حج کیا جاتا ہے (3). حج قران:-اس کا مطلب ہے کہ افاقی شخص حج کے مہینوں میں ایک ساتھ حقیقتا یا حکما عمرہ کی اور حج کے احرام کی نیت کرے اور مکہ معظمہ ا کر عمرہ کرنے کے بعد احرام ہی کی حالت میں رہے اور حج کی مناسک کی ادائیگی کے بعد حلال ہو-فقط واللہ اعلم
1 thought on “١.سوال:-اشھر حج اور ایام حج کتنے ہیں اور کیا کیا ہے ہر ایک کی وضاحت کریں؟”